اندور10نومبر(آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز) سابق مرکزی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی ترجمان شاہنواز حسین نے بی جے پی کی طرف سے ایک مذہب خاص کے لوگوں کو مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں امیدوار نہیں بنانے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کارکنوں کی پارٹی ہے جو مذہب دیکھ کر نہیں بلکہ کام دیکھ کر ٹکٹ دیتی ہے۔شاہ نوازنے یہاں گزشتہ رات نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کانگریس کو مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں 4۔5 نہیں، بلکہ کم از کم 40 ٹکٹ مذہب خاص کے لوگوں کو دینا چاہیے تھے۔ انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اب تک مذہب خاص کے ووٹوں کی تقسیم کی سیاست کرکے کانگریس اپنے فائدے کیش کراتی رہی ہے۔حال ہی میں اترپردیش کے فیض آباد کا نام بدل کر ’ایودھیا‘ کیے جانے کے سوال پر مسٹر حسین نے کہا کہ دنیا کے ہندوؤں کے رام میں آستھاہے۔ ایودھیا ایک پرانا نام تھا جسے تبدیل کرکے فیض آبادکیا گیا تھا۔ اب اس کوجوں کا توں کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔گزشتہ 10 ماہ میں اترپردیش میں پولیس تصادم میں مارے گئے ایک ہزار سے زائد افراد کے معاملہ میں اپوزیشن کی طرف سے اقلیتوں کونشانہ بنائے جانے کے سوال پر مسٹر حسین نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پولیس تصادم میں مرنے والے لوگ مجرم ہیں، انہیں کسی مذہب سے جوڑ کر نہیں دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مجرم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔مسٹر حسین جمعہ کی رات اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی جنرل سکریٹری کیلاش وجیورگیہ کے بیٹے اور اندور ۔3 سے بی جے پی امیدوار آکاش وجے ورگیہ کی حمایت میں عوامی رابطہ مہم میں پہنچے تھے۔ انہوں نے یہاں عوامی مہم چلاکر بی جے پی کے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کی۔